واقعہ کربلا-10th Muharram 2014-Allamah Kaukab Noorani Okarvi-
واقعہ کربلا-10th Muharram 2014-Allamah Kaukab Noorani Okarvi-
سم الله الرحمن الرحیم ۔ والصلوۃ والسلام علی رسولہ الکریم
مولانا
اوکاڑوی اکادمی ( العالمی ) کے سربراە خطیب ملت علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی
نے کہا ہے کہ دین اسلام کی صحیح سمجھ کے بغیر واقعہ کربلا کی حقیقت کو
نہیں سمجھا جا سکتااور یہ واضح ہے کہ سیدنا امام حسین ؓ اپنے عہد کی سب سے
ممتاز اور بہترین شخصیت تھےاور علم و فضل ، زھد و تقوٰی اور حسب و نسب میں
سب سے نمایاں تھے اور دین کو بہت زیادە اور بہتر جاننے والے تھےاس لیے یہ
گمان بھی نہیں کیا جاسکتا کہ وە شریعتِ مطہرە اور سنت نبویہ کی پاس بانی
اور پاس داری میں کسی طرح بھی چشم پوشی یا لا پرواہی سے کام لیتےبلکہ انھوں
نے اسلامی اصولوں کے مطابق دین کو اس کی اصل پر باقی رکھنے کے لیے اسی
کردار کا مظاھرە کیا جو ان کے شایانِ شان اور ان کی شخصیت و نسبت اور فضیلت
و مرتبت کا تقاضا تھا۔ وە جامع مسجد گُل زار حبیب ، گلستانِ اوکاڑوی میں
عشرەٴ محرم کی مجلس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ واقعہٴ کربلا میں
امام عالی مقام اگر رخصت و رعایت کا موقف اپناتے تو دین کا تمام نظام درھم
برھم ھو جاتااور قیامت تک ھر فاسق و فاجر اور ظالم و جابر کے لیے پنپنے کی
گنجایش ھوجاتی لیکن امام پاک نے عزیمت و جراٴت کا موقف اپنایا اور حق و
صداقت کے لیے استقامت کا وە مثالی مظاھرە کیا جو رھتی دنیا تک یادگار اور
قابل تقلید ھوگیااور ھر باطل کے پنپنے کی راھیں مسدود ھو گئیں۔ علامہ
اوکاڑوی نے کہاکہ امام پاک کے اَن گنت عالی شان فضائل و خصائص کے مقابل
نصرانی ماں کے بد کردار بیٹے یزید پلید کو کوئی بھی پیش کرنے کی جسارت کرے
تو یہ سنگین اور شدید گستاخی ھوگی جو کسی سچے مسلمان سے متصور نہیں ھو
سکتی، انھوں نے حدیث قسطن طینیہ بیان کرتے ھوۓ متعدد احادیث اور تاریخی
حقائق کے ساتھ واضح کیا کہ یزید پلید ھرگز کسی بشارت میں شامل نہیں اور اس
کے نامہٴ اعمال کی سیاھیاں اس قدر ھیں کہ اس کا نام داخل دشنام ھوچکا۔
انھوں نے کہا کہ امام حسین ؓ نے اپنی بے مثال قربانی سے اس انقلاب کی بنیاد
رکھی جو دنیا بھر میں حق و صداقت کو سر بلند رکھتا ہےاور اسوەٴ شبیری ھی
کو اپنا کر هر ظلم و جبر کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ آج دنیا میں ایک بھی
غلام و عاشقِ یزید نہیں لیکن کروڑوں غلامان و عاشقانِ حسین ھیں ۔ علامہ
اوکاڑوی شبِ عاشور میں تفصیل سے واقعہٴ کربلا بیان کریں گے
اوکاڑوی اکادمی ( العالمی ) کے سربراە خطیب ملت علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی
نے کہا ہے کہ دین اسلام کی صحیح سمجھ کے بغیر واقعہ کربلا کی حقیقت کو
نہیں سمجھا جا سکتااور یہ واضح ہے کہ سیدنا امام حسین ؓ اپنے عہد کی سب سے
ممتاز اور بہترین شخصیت تھےاور علم و فضل ، زھد و تقوٰی اور حسب و نسب میں
سب سے نمایاں تھے اور دین کو بہت زیادە اور بہتر جاننے والے تھےاس لیے یہ
گمان بھی نہیں کیا جاسکتا کہ وە شریعتِ مطہرە اور سنت نبویہ کی پاس بانی
اور پاس داری میں کسی طرح بھی چشم پوشی یا لا پرواہی سے کام لیتےبلکہ انھوں
نے اسلامی اصولوں کے مطابق دین کو اس کی اصل پر باقی رکھنے کے لیے اسی
کردار کا مظاھرە کیا جو ان کے شایانِ شان اور ان کی شخصیت و نسبت اور فضیلت
و مرتبت کا تقاضا تھا۔ وە جامع مسجد گُل زار حبیب ، گلستانِ اوکاڑوی میں
عشرەٴ محرم کی مجلس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ واقعہٴ کربلا میں
امام عالی مقام اگر رخصت و رعایت کا موقف اپناتے تو دین کا تمام نظام درھم
برھم ھو جاتااور قیامت تک ھر فاسق و فاجر اور ظالم و جابر کے لیے پنپنے کی
گنجایش ھوجاتی لیکن امام پاک نے عزیمت و جراٴت کا موقف اپنایا اور حق و
صداقت کے لیے استقامت کا وە مثالی مظاھرە کیا جو رھتی دنیا تک یادگار اور
قابل تقلید ھوگیااور ھر باطل کے پنپنے کی راھیں مسدود ھو گئیں۔ علامہ
اوکاڑوی نے کہاکہ امام پاک کے اَن گنت عالی شان فضائل و خصائص کے مقابل
نصرانی ماں کے بد کردار بیٹے یزید پلید کو کوئی بھی پیش کرنے کی جسارت کرے
تو یہ سنگین اور شدید گستاخی ھوگی جو کسی سچے مسلمان سے متصور نہیں ھو
سکتی، انھوں نے حدیث قسطن طینیہ بیان کرتے ھوۓ متعدد احادیث اور تاریخی
حقائق کے ساتھ واضح کیا کہ یزید پلید ھرگز کسی بشارت میں شامل نہیں اور اس
کے نامہٴ اعمال کی سیاھیاں اس قدر ھیں کہ اس کا نام داخل دشنام ھوچکا۔
انھوں نے کہا کہ امام حسین ؓ نے اپنی بے مثال قربانی سے اس انقلاب کی بنیاد
رکھی جو دنیا بھر میں حق و صداقت کو سر بلند رکھتا ہےاور اسوەٴ شبیری ھی
کو اپنا کر هر ظلم و جبر کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ آج دنیا میں ایک بھی
غلام و عاشقِ یزید نہیں لیکن کروڑوں غلامان و عاشقانِ حسین ھیں ۔ علامہ
اوکاڑوی شبِ عاشور میں تفصیل سے واقعہٴ کربلا بیان کریں گے